LOADING

Type to search

پاکستان

اسلام آباد (اردو ٹائمز) پاکستانی خاتون سے شادی ;اسلام آباد ہائی کورٹ کی افغان شہری لال آغا کو ہراساں نہ کر نے کی ہدایت

Share

اسلام آباد (اردو ٹائمز)( پ ر ) اسلام آباد ہائی کورٹ اسلام آبادنے افغان شہری لال آغا کی طرف سے دائر کی گئی رٹ پٹیشن میں پاکستانی خاتون مریم جلال سے شادی کر نے پر ہراساں نہ کر نے کی ہدایت جاری کی ہے
درخواست گزار افغان شہری کی جانب سے وکلاء ایڈووکیٹ عظمت علی مبارک، طاہرہ بانو مبارک، عظمی مبارک اور اصغر علی مبارک پرمشتمل قانونی ٹیم نے دلائل دیتے ہوئے استدلال کیا کہ تمام تقاضوں کی دستاویزات جمع کرانے کے باوجود جواب دہندگان پاکستانی شہریت ایکٹ 1951 اور آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریت کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں پر ناکام رہے اور آرٹیکل 4 اور 25 کے تحت ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی۔ وکلاء نے مؤقف اپنایا کہ پاکستانیوں سے شادی کرنے والےغیر ملکی پاکستانی شہریت کے حق دار ہیں، جب کہ ان کے بچوں کے ب فارم بھی بنے ہوئے ہیں۔ افغان شہری لال آغا نےپاکستانی خاتون مریم جلال سے شادی کر لی ور 3 نابالغ بچوں کا باپ ہےاسے 04 جولائی 2025 کے نوٹیفکیشن کے تحت ملک بدر کیا جا رہا ہے افغان شہری نے نوٹیفکیشن کو معطل کرنے کی درخواست کی تاکہ افغان رجسٹریشن کارڈ کی توسیع کے بارے میں حتمی فیصلہ اور پٹیشنر کی پاکستانی شہریت سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی درخواست کا بھی فیصلہ کیا جا سکے اور استدعا کی کہ افغان شہری لال آغا کو حراساں پریشان کرنے سےباز رکھاجائے وکلاء نے دلائل پیش کیے کہ اگر یہ عدالت جواب دہندگان کو قانون کے مطابق درخواست گزار کو تمام حقوق دینے کے ذریعے زیر التواء پاکستانی شہریت سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی درخواست کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتی ہے تودرخواست گزار مطمئن ہوگا۔ وکلاء ایڈووکیٹ عظمت علی مبارک، طاہرہ بانو مبارک، عظمی مبارک کے دلائل کے بعد عدالتی حکم نامے میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے مسٹر جسٹس محمد اعظم خان نے زیر التواء پاکستانی شہریت سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی درخواست کا فیصلہ کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ افغان شہری کو ہراساں نہ کریں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

X